آسمان پر آسمان پر
آسمان پر ایک ستارا نام کا
چمپا تیرہ
نام کا چمپا تیرہ
ہاتھ پر میہندی کا تارہ
ہاتھ پر میہندی کا تارہ
یاد پھر آیا مجھے
یاد پھر آیا مجھے
دور سارے شہر کو اس
شب نے آنچل میں کسا
دور سارے شہر کو اس
شب نے آنچل میں کسا
میرے چاہرے میرے چاہرے
میرے چاہرے پر تیرہ
گیسو غزل گنے لگے
گیسو غزل گنے لگے
گیسو غزل گنے لگے
جنگو میں مور ناچے
جنگو میں
جنگو میں مور
ناچے بھیگا موسم
بھیگا موسم آ گیا
میرے آنگن میرے آنگن
میرے آنگن کو تیریڈو پاو یاد آنے لگے
دو پاو یاد آنے لگے
دو پاو یاد آنے لگے
بستیوں میں چاند نکلا
کھڑکیا کھلنے لگی
کھڑکیا کھلنے لگی
میری آنکھوں میری آنکھوں
میری آنکھوں تیرہ
ہوٹھو کے پیمنے لگے
ہوٹھو کے پیمنے لگے
آسمان پر ایک ستارا نام کا
چمپا تیرہ نام کا
ہاتھ پر میہندی کا تارہ
ہاتھ پر میہندی کا تارہ
یاد پھر آیا مجھے
یاد پھر آیا مجھے
یاد پھر آیا مجھے
ایک ستارے نے نا جانے
کن میں کیا کہہ دیا
آسما نے سر جھکایا
جسم شرمانے لگے
اور میںنے تیرہ ہاتھو پر
ستارا دھار دیا دھار دیا
دھار دیا دھار دیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.