آستانے سے تیرہ کوئی
بھی خالی نا گیا
یہ وہ چوکھت ہیں کے
مہرم سوالی نا گیا
بگڑی ہوئی بنا دے
اجمیر والے خواجا
بگڑی ہوئی بنا دے
اجمیر والے خواجا
گھوم سے مجھے چھوڑا دے
اجمیر والے خواجا
گھوم سے مجھے چھوڑا دے
اجمیر والے خواجا
میری ٹوٹی ہوئی کشتی
کو کنارا نا ملا
مجھکو دنیا مے کہی
اور سہرا نا ملا
دنیا نا باز آئی
بیدڑ کرتے کرتے
چوکھت پے آ گیا ہو
پھریاد کرتے کرتے
ہا پردہ زارا ہٹڑے
اجمیر والے خواجا
ہا پردہ زارا ہٹڑے
اجمیر والے خواجا
اجمیر والے خواجا
اجمیر والے خواجا
بگڑی ہوئی بنادے
اجمیر والے خواجا
اس جمانے مے میرے
کم نا آیا کوئی
میںنے جاگ دھنڈا مگر
تجھسا نا پایا کوئی
اپنوں کے مہ کو موڑا
دنیا نے ساتھ چھوڑا
بےبس سمجھ کے سبنے
بیکاش کے دل کو توڑا
اب توہی آسرا دے
اجمیر والے خواجا
اب توہی آسرا ڈیجمیر والے خواجا
اجمیر والے خواجا
اجمیر والے خواجا
بگڑی ہوئی بنادے
اجمیر والے خواجا
میلہ لگا ہوا ہیں
مولا تیری گلی مے
سب کہہ رہے ہیں خواجا
خواجا تیری گلی مے
ہمنے لگا دیا ہیں
ڈیرہ تیری گلی مے
ہو جائیگا جو ہونا
ہوگا تیری گلی مے
تربت یہی بنادے
اجمیر والے خواجا
تربت یہی بنادے
اجمیر والے خواجا
اجمیر والے خواجا
اجمیر والے خواجا
بگڑی ہوئی بنادے
اجمیر والے خواجا
کہتی ہیں ساری دنیا
والیو کا تجھکو راجہ
وہ شان پھر دکھا جا
وہ روپ پھر دکھا جا
بازار زندگی مے
ایک بار پھر سے آجا
چھوٹی سی ایک تامنا
کارلے کبل خواجا
مکھڑا زارا دکھڑے
اجمیر والے خواجا
مکھڑا زارا دکھڑے
اجمیر والے خواجا
اجمیر والے خواجا
اجمیر والے خواجا
بگڑی ہوئی بنادے
اجمیر والے خواجا
گھوم سے مجھے چھوڑا دے
اجمیر والے خواجا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.