کھانیکو پنیکو
صابن سے دھونے کو،
بنداس آیا یہ
جھنڈ ہے۔۔
مستی میں جینا ہے
لےنا نا دینا ہے،
فرصت سے آیا یہ
جھنڈ ہے۔۔
کٹریلی ہے،
نوٹو مے کایکو
چلر چبانیکا،
لیٹر می ہے
جندا تو کایکو
کوارٹر دیکھنے کا
ایسے میں ڈر کیوں
لگا ہے کرفیو
جیسے کی بھارت بند ہے
قسمت کے ماروں کا
دس میں سے چاروں کا،
جلتے انگاروں کا
جھنڈ ہے۔۔
ہم کو دنیا نے
روز دیکھا ہے،
پھر بھی اندیکھا
جھنڈ ہے۔۔
ہم نا جندا تھے
ہم نا مرتے ہیں،
لوگ کہتے ہیں
جھنڈ ہے۔۔
کیا فائدا اپن کی
جندا لاش پے رونے کا،
ختم ہوا جو بھی کمایا
اب کیا کھونے کا
اپن کی بستی
گٹر میں ہے پر
تمہارے دل میں گندھ ہے
گٹر کی نالی سے
پبلک کی گالی سے،
رستے پے آیا یہ
جھنڈ ہے۔۔
لوگوں کی پھٹگیلی
باجھو میں ہٹکیلی،
آیا یہ شیروں کا
جھنڈ ہے۔۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.