آییگا مزا اب برسات کا
تیری میری دلکش ملاقات کا
آییگا مزا اب برسات کا
تیری میری دلکش ملاقات کا
میںنے تو سمبھالے رکھا تھا
میںنے تو سمبھالے رکھا تھا
تنے دیکھا تو قطا چھوٹ گیا
یوں انکھیاں ملاکے انکھیوں سے
یوں انکھیاں ملاکے انکھیوں سے
پردیسی مجھے تو لوٹ گیا
ایک بھیگی حسینہ کیا کہنا
یوون کا نگینہ کیا کہنا
ساون کا ماہینہ کیا کہنا
بارش میں پسینہ کیا کہنا
میرے ہوٹھو پے انگور کا جو پانی ہیں
میرے محبوب تیرہ پیاس کی کہانی ہیں
جب گھٹاؤ سے بوند زور سے برستی ہیں
تجھسے ملنے کو تیری جانیمن ترستی ہیں
اندازہ جو دیکھا ظالم کا
اندازہ جو دیکھا ظالم کا
سبرا کا بندھ میرے ٹوٹ گیا
یوں انکھیاں ملاکے انکھیوں سیوں انکھیاں ملاکے انکھیوں سے
پردیسی مجھے تو لوٹ گیا
نظروں میں چپالے دیر نا کر
یہ دوری مٹالے دیر نا کر
اب دل میں بسلے دیر نا کر
سینے سے لگلے دیر نا کر
بڑی بیچائین ہوں میری جان میں کل پرسو سے
ہاں مجھے انتظار اس دن کا برسوں سے
اب روکیگا تو میں حد سے گزر جاؤنگی
ہیں تڑپائیگا دلدار تو مار جاؤنگی
رہجایینگے پیاسے ہم دونوں
رہجایینگے پیاسے ہم دونوں
یہ موسم جو ہم سے روٹھ گیا
میںنے تو سمبھالے رکھا تھا
میںنے تو سمبھالے رکھا تھا
تنے دیکھا تو قطا چھوٹ گیا
یوں انکھیاں ملاکے انکھیوں سے
یوں انکھیاں ملاکے انکھیوں سے
پردیسی مجھے تو لوٹ گیا
یوں انکھیاں ملاکے انکھیوں سے
پردیسی مجھے تو لوٹ گیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.