آئی ہوں میں
دل کے تاروں میں
کے جو کھلاے نہیں
کہتی وہ کہتی
ہوں اشاروں میں
آئی ہوں میں
دل کے تاروں میں
کے جو کھلاے نہیں
کہتی وہ کہتی
ہوں اشاروں میں
آئی
جانا نہیں باہر
گھوم کا ہیں پہرا
ارے دل کے مارو
کہاں چل دیے
ہمسے چھپوگے
چھپنے نا دیںگے
تمہے جلتے دیے
جانا نہیں باہر
گھوم کا ہیں پہرا
ارے دل کے مارو
کہاں چل دیے
ہمسے چھپوگے
چھپنے نا دیںگے
تمہے جلتے دیے
ہو جھلمل جھلمل
پردوں کے پیچھے
جلتی بجھتی
آنکھیں ہیں میں
آئی ہوں میں دل
کے تاروں میں
کے جو کھلاے نہکہتی وہ کہتی
ہوں اشاروں میں
آئی
دیکھو ذرا کیسے
مجھکو جلایے
کے جو چاندنی
میرے تن سے ڈھلے
ڈالی سے ٹوٹے پھولوں
کے جیسا میرا
چہرا کھلے
دیکھو ذرا کیسے
مجھکو جلایے کے
جو چاندنی میرے
تن سے ڈھلے
ڈالی سے ٹوٹے پھولوں
کے جیسا میرا
چہرا کھلے
ہا یہیں ہیں وہ
کاٹل جسکے نہیں دل
یہ نا جانو
بیٹھے ہو گلزاروں میں
آئی ہوں میں
دل کے تاروں میں
کے جو کھلاے نہیں
کہتی وہ کہتی
ہوں اشاروں میں
آئی ہوں میں
دل کے تاروں میں
کے جو کھلاے نہیں
کہتی وہ کہتی
ہوں اشاروں میں
آئی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.