آج نہیں تو کل،
بکھرینگے یہ بادل
او رات کے بولے ہوئے مسافر،
صبح ہوئی گھر چل
اب گھر چل رے
جوڑ لے پھر سے ٹوٹی ممتا،
باندھ لے پریم کی ڈوری
زندگانی سے دور بھاگنا
ہیں من کی کمزوری
یہ سب دکھ کے پل،
ایک دن جائینگے تل
او رات کے بولے ہوئے مسافر،
صبح ہوئی گھر چل
اب گھر چل رے
دھوہک رہا سنسار ہمارا،
ڈوبا بھاگیہ ستارا
کسی پتا ہیں، اسکے بھیتر
کیا ہیں پربھو کا اشارہ
چنتا چھوڑ سکل،ہر مشکل ہوگی سہل
او رات کے بولے ہوئے مسافر،
صبح ہوئی گھر چل
اب گھر چل رے
جیون ایک سنگرام ہیں جوگی،
سنکٹ سے کیا ڈرنا
بھاو-ساگر میں بھنور بچھی ہیں،
ہنس ہنس پار اترنا
اب تو زارا سنبھال،
تیرا جائیگا بھاگیہ بادل
او رات کے بولے ہوئے مسافر،
صبح ہوئی گھر چل
اب گھر چل رے
آج نہیں تو کل،
بکھرینگے یہ بادل
او رات کے بولے ہوئے مسافر،
صبح ہوئی گھر چل
اب گھر چل رے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.