اب کے باہر آئی ہیں تمہارے نام سے
اب کے باہر آئی ہیں تمہارے نام سے
مستی فضز مے ہیں انہی لبوں کے جام سے
اب کے باہر آئی ہیں تمہارے نام سے
چلتی ہو جدھر سے بھیکارا کے رنج بدن
چلتی ہو جدھر سے بھیکارا کے رنج بدن
تمسے ملانے کو اٹھی ہیں شوکھے چمن
اٹھتے ہیں ہاتھ جیسے پہلی قلم سے
اب کے باہر آئی ہیں تمہارے نام سے
اب کے باہر آئی ہیں تمہارے نام سے
دیکھا جو تمہے تو گلسن پے چھائی گہتدیکھا جو تمہے تو گلسن پے چھائی گاہتا
دمن سے لپٹنے قدم مے آئی گاہتا
بہکی سما تمہاری آنچل سے تم کے
اب کے باہر آئی ہیں تمہارے نام سے
اب کے باہر آئی ہیں تمہارے نام سے
رنگی چہرے سے اب نظرے کیسے ہیٹ
رنگی چہرے سے اب نظرے کیسے ہیٹ
تمنے سر کدی جو مکھ سے کلی لتے
سبھا باہر نکلی جلفو کی شیام سے
اب کے باہر آئی ہیں تمہارے نام سے
اب کے باہر آئی ہیں تمہارے نام سے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.