اب تو نہیں دنیا میں
کہی اپنا ٹھکانا
دشمن ہیں زمانہ
دشمن ہیں زمانہ
اب تو نہیں دنیا میں
کہی اپنا ٹھکانا
دشمن ہیں زمانہ
دشمن ہیں زمانہ
اب قصے کہے کون
سنیں اپنا ماسنا
دشمن ہیں زمانہ
اب قصے کہے کون
سنیں اپنا ماسنا
دشمن ہیں زمانہ
حالت کے ستم سے
لاچر ہوئے ہیں
حالت کے ستم سے
لاچر ہوئے ہیں
اب قصے کہے کون
سنیں اپنا ماسنا
دشمن ہیں زمانہ
اب قصے کہے کونسنے اپنا ماسنا
دشمن ہیں زمانہ
حالت کے ستم سے
لاچر ہوئے ہیں
حالت کے ستم سے
لاچر ہوئے ہیں
سب کام تمہارے
بنا دشوار ہوئے ہیں
سب کام تمہارے
بنا دشوار ہوئے ہیں
لیکن ابھی تک مہ سے
آہ نا بھرینگے
لیکن ابھی تک مہ سے
آہ نا بھرینگے
سب سہتے رہیںگے
بن جائینگے سبکے
زلمو کا نشانہ
دشمن ہیں زمانہ
اب تو نہیں دنیا میں
کہی اپنا ٹھکانا
دشمن ہیں زمانہ
دشمن ہیں زمانہ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.