ابھی اجنبی دھ ابھی تو ملے ہیں
ابھی آپکے ہم قریب آ گئے ہیں
نئی حسرتوں پے بچھی زندگی ہیں
بانکے وہ میرے نصیب آ گئے ہیں
تمہے خود کو سوپا رہا ہو گئی ہوں
عبادت کے آگے فنا ہو گئی ہوں
تیرہ سنگ ہم دم قدم جو بڑھے ہیں
آسا لگا کے فلک پے کھڑے ہیں
میری کھوائشیں اب نکھارے نے لگی ہیں
بانکے مہربا حبیب آ گئے ہیبھی اجنبی دھ ابھی تو ملے ہیں
ابھی آپکے ہم قریب آ گئے ہیں۔
خوابوں کے پل کو ہوا میں پسرے
اڑنے لگے ہیں، ارما ہمارے۔۔
جہاں دیکھتی ہوں وہی روشنی ہیں
نئی زندگی ہیں، جنت نشی ہیں
میری زندگی اب سوارن لگی ہیں
منزلیں کے یوں ہم قریب آ گئے ہیں
ابھی اجنبی دھ ابھی تو ملے ہیں
ابھی آپکے ہم قریب آ گئے ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.