ابھی کچھ دنو سے لگ رہا ہیں
بدلے بدلے سے ہم ہیں
ہم بیٹھے بیٹھے دن میں سپنے
دیکھتے نیندیں کم ہیں،
ابھی کچھ دنو سے لگ رہا ہیں
بدلے بدلے سے ہم ہیں
ہم بیٹھے بیٹھے دن میں سپنے
دیکھتے نیندیں کم ہیں،
ابھی کچھ دنو سے سنا ہیں دل کا
رعب ہی کچھ نیا ہیں
کوئی راج کمبخت ہیں چھپائے
کھدا ہی جانے کی کیا ہیں
ہیں دل پے شک میرا
اسے پیار ہو گیا،
ابھی کچھ دنو سے میں سوچتا ہوں
کی دل کی تھوڑی سی سن لوں
یہا رہنے آییگی
دل سجا لوں میں خواب تھوڑے سے بون لوں
ہیں دل پے شک میرا
اسے پیار ہو گیا،
تو بیخبر ، یا سب خبر
ایک دن زارا میرے معصوم دل پے گور کر
پردوں میں میں رکھ لوں تجھے
کی دل تیرا آ نا جائے کہیں یہ غیر پر
ہم بولے ہیں ، شرمیلے ہیں
ہم ہیں زارا سدھے معصوم اتنی خیر کر
جس دن کبھی
ضد پے ادیہم آیینگے آگ کا تیرا دریا ٹایر کر
ابھی کچھ دنو سے لگے میرا دل
دتھ ہو جیسے ناشے میں
کیوں لڑ کھڑائے یہ بہکے گئے
ہیں تیرہ ہر راستے پے
ہیں دل پے شک میرا
اسے پیار ہو گیا،
بانکے شہر چل رات بھر
تو اور میں توہ مسافر بھٹکتے ہم پھرے
چل راستے جہاں لے چلے
سپنوں کے پھر تیری آہوں میں تھک کے ہم گرے
کوئی پیار کی ، ترکیب ہو
نسخے کوئی جو سکھائے توہ ہم بھی سیکھ لے
یہ پیار ہیں رہتا کہا
کوئی ہمسے کہے اس سے جا ک پوچھ لے
میں سمبھالون پو پسل نا جو
نئی نئی دوستی ہیں
زارا دیکھ بھال سنبھال کے چلنا
کہہ رہی زندگی ہیں
ہیں دل پے شک میرا
اسے پیار ہو گیا،
ابھی کچھ دنو سے سنا ہیں دل کا
رعب ہی کچھ نیا ہیں
کوئی راج کمبخت ہیں چھپائے
کھدا ہی جانے کی کیا ہیں
ہیں دل پے شک میرا
اسے پیار ہو گیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.