آئے میری جانے وفا
میںنے دیکھا ہیں یہ کیا
زلف چہرے پے گری
چاند بدلی میں چھپا
آئے میری جانے وفا
چلنے لگی کیوں ہوا
لہراکے جھوم کے
آئی ہیں شائد
تیری جلفوں کو چوم کے
آئی ہیں شائد
تیری جلفوں کو چوم کے
آئے میری جانے وفا
گھونگھٹ اٹھایا
تیرا رنگین بہار نے
تو وہ کالی ہیں
جو کھل جائے پیار میں
ساحل پے دیکھا تجھیلہارے جوان ہوئی
اور چھو کے دامن
تیرا جانے کہاں گئی
اور چھو کے دامن
تیرا جانے کہاں گئی
آئے میری جانے وفا
تیرہ ہی دم سے توہ
آج کی رات حسین
مست میں ڈوبی
پھیجا لو چلی دور کہی
گمسم سی بیٹھی ہیں
کس ہال میں
الجھا دیا ہیں تجھے
کس خیال نے
الجھا دیا ہیں تجھے
کس خیال نے
آئے میری جانے وفا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.