بھانی سی دھانی سی
شربتی پانی سی
دھیرے دھیرے سے
تیری چاہت چڑھتی ہیں
تھوڑی نادانی سے
تھوڑی شیطانی سی
دھیمے دھیمے سے
تیری عادت بڑھتی ہیں
تو ہیں توہ میرے ربارو
میں کیا کرو
یقین ہی نہیں آتا
شام سے سوا کرو
دیکھا کرو رہا بھی نہیں جاتا
افیمی افیمی
افیمی ہیں یہ پیار
افیمی ہیں تیرا میرا پیار
افیمی افیمی
افیمی ہیں یہ پیارپھیمی ہیں تیرا میرا پیار
تھوڑی پگھلتی ہوں
تھوڑی پھسلتی ہوں
لاسکا کے تیری باہوں میں گرتی ہوں
تھوڑی سرکتی ہیں
تھوڑی کھسکتی ہیں
نیت بگڑ کے یہ
تجھ سے سبنے
تیرہ میرے فاصلیں بس آج سے
سانسوں ہی سانسوں میں گھوم نے لگے
تیرہ میرے ہاستے بس آج سے
آنکھوں ہی آنکھوں میں ملنے لگے
افیمی افیمی
افیمی ہیں یہ پیار
افیمی ہیں تیرا میرا پیار
خماری خماری
نا آئے رے قرار
افیمی ہیں تیرا میرا پیار۔۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.