آہستہ آہستہ میہفلیں میری
سنی ہو گئیں کھو گئیں
زمانہ تھا تھی روشینی
اب سایون میں ہیں
گزری ایک شام پھر
تنہا میری تھی وہ
آہستہ آہستہ سب
سب گئے سنگ چھوڑ کے
یہ راہیں ہوئی کب جدا
نا جانے کس موڈ پے
ایک لمحہ بھی نا ملا
کہہ پاتے کچھ ہم
اور یہ سب ہوا آہستہ آہستہ
آہستہ آہستہ اب ہوکے تنہا
میں ہوں اور
زندگی خاموشی کی او
آہستہ آہستہ سبسب گئے سنگ چھوڑ کے
یہ راہیں ہوئی کب جدا
نا جانے کس موڈ پے
ایک لمحہ بھی نا ملا
کہہ پاتے کچھ ہم
اور یہ سب ہوا آہستہ آہستہ
آہستہ آہستہ گذرا ہیں گھر
بکھری ہیں ٹکڑوں
میں اب یادیں تیری
او آہستہ اشیتا سب
سب گئے سنگ چھوڑ کے
یہ راہیں ہوئی کب جدا
نا جانے کس موڈ پے
ایک لمحہ بھی نا ملا
کہہ پاتے کچھ ہم
اور یہ سب ہوا آہستہ آہستہ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.