ایسے ہیں سکھ سپن ہمارے
ایسے ہیں سکھ سپن ہمارے
بن بن کر میت جاتے جیسے
بالو کے گھر ندی کنارے
ایسے ہیں سکھ سپن ہمارے
لہرے آتی بہہ بہہ جاتی
ریکھائے بس رہ رہ جاتی
جاتی لہرے کہہ کہہ جاتی
جاتے پل کو کون پکارے
ایسے ہیں سکھ سپن ہمارے
ایسی ان سپنو کی مایا
جل پر جیسے چاند کی چھایاچاند کسی کے ہاتھ نا آیا
چھاہے جتنا ہاتھ پسارے
ایسے ہیں سکھ سپن ہمارے
من بھر آیا نینا چھلکے
من بھر آیا نینا چھلکے
گالوں پر دو آنسو ڈھلکے
یاد کئے کیوں سپنے کلاکے
بیتے کو تو کیوں نا بسارے
ایسے ہیں سکھ سپن ہمارے
بن بن کر میت جاتے جیسے
بالو کے گھر ندی کنارے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.