ایسی آنکھے نہیں دیکھی
ایسی آنکھے نہیں دیکھی
ایسا کاجل نہیں دیکھا
ایسا کاجل نہیں دیکھا
ایسا جلوہ نہیں دیکھا
ایسا چہرا نہیں دیکھا
جب یہ دامن کی ہوا
دے آگ جنگل مے لگا دے
جب یہ سہراو مے جائے
ریت مے پھول کھلایے
ایسی دنیا نہیں دیکھی
ایسا منظر نہیں دیکھا
ایسا عالم نہیں دیکھا
ایسا دلبر نہیں دیکھا
اسکے کنگن کا کھلکنا
جیسے بلبل کا چہکنا
اسکے پاجیب کی چھم چھم
جیسے برسات کا موسم
ایسا ساون نہیں دیکھا
ایسی بارش نہیں دیکھی
ایسی رم جھم نہیں دیکھی
ایسی خواہش نہیں دیکھی
اسکی بیبڑ سے بتیں
جیسے سردی کی ہو رتیں
اف یہ تنہائی یہ مستی
جیسے طوفان مے کشتی
متی کویلسی ہیں بولی
جیسے گیتو کی رنگولی
سکھ گلو پے پسینہ
جیسے پھاگن کا مہینہ
ایسی آنکھیں نہیں دیکھی
ایسا کاجل نہیں دیکھا
ایسا جلوہ نہیں دیکھا
ایسا چہرا نہیں دیکھا
ایسی آنکھے نہیں دیکھی
ایسی آنکھے نہیں دیکھی
ایسا کاجل نہیں دیکھا
ایسا کاجل نہیں دیکھا
ایسا جلوہ نہیں دیکھا
ایسا چہرا نہیں دیکھا
جب یہ دامن کی ہوا
دے آگ جنگل مے لگا دے
جب یہ سہراو مے جائے
ریت مے پھول کھلایے
ایسی دنیا نہیں دیکھی
ایسا منظر نہیں دیکھا
ایسا عالم نہیں دیکھا
ایسا دلبر نہیں دیکھا
اسکے کنگن کا کھلکنا
جیسے بلبل کا چہکنا
اسکے پاجیب کی چھم چھم
جیسے برسات کا موسم
ایسا ساون نہیں دیکھا
ایسی بارش نہیں دیکھی
ایسی رم جھم نہیں دیکھی
ایسی خواہش نہیں دیکھی
اسکی بیبڑ سے بتیں
جیسے سردی کی ہو رتیں
اف یہ تنہائی یہ مستی
جیسے طوفان مے کشتی
متی کویلسی ہیں بولی
جیسے گیتو کی رنگولی
سکھ گلو پے پسینہ
جیسے پھاگن کا مہینہ
ایسی آنکھیں نہیں دیکھی
ایسا کاجل نہیں دیکھا
ایسا جلوہ نہیں دیکھا
ایسا چہرا نہیں دیکھا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.