اپنے باہوں میں
مجھکو سمیٹیں ہوئے
اپنے باہوں میں
مجھکو سمیٹیں ہوئے
طن سے آنچل کی سورت لپیٹیں ہوئے
گیلے بستر پے سردی میں لیتے ہوئے
صبح ہونے سے کچھ دیر
سوتی ہیں ماں
ایسی ہوتی ہیں ماں
آسمانوں سے پریا بلاتی ہیں وہ
تپیا دیکے لوری سنتی ہیں وہ
چندا ماما کا چہرا دیکھتی ہیں وہ
پھول ممتا کے یو بھی پروتی ہیں ماں
ایسی ہوتی ہیں ماں
ایسی ہوتی ہیں ماں
ایسی ہوتی ہیں ماں
ایسی ہوتی ہیں ماں
ایسی ہوتی ہیں ماں۔۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.