ہال صبح سے ہے
بےحال صبح سے ہے
ابال صبح سے ایک لہو میں
جوش میں لڑکھڑایے
ہوش ہوئے خانابدوش
کہاں ہے قابو میں
تھا نا پینے کا وعدہ
پھر بھی ہو گئی تھوڑی زیادہ
تیری آنکھیں ہے نشے کی گولیاں
آج موسم آلکوہولیا ہو لیا
اوہ ری انگوری
دل کی مجبوری
تو جو لٹے تو
بندہ ہنس کے لوٹ جائے
دارو سے دوری
ہم سیہ نا پایے
بوتل لیلیٰ تو
منوا مجنو بنکے گایے
آلکوہولیا آلکوہولیا
ناچ کھینچ پیروں کے
بیچ سے تو تولیا
آلکوہولیا آلکوہولیا
پی پی کے لکھنؤ
لگے ہے منگولیا
اب نا ہچکچا تو
زور سے تھرک جا تو
لاج کو آج تو
دارو میں دھو دیا
آج موسم آلکوہولیا
ہو لیا
آلکوہولیا آلکوہولیا
آلکوہولیا ہو لیا
آلکوہولیا آلکوہولیا
آلکوہولیا ہو لیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.