جاگ سنا سنا ٹھہرا ٹھہرا سا
میرا سپنا اپنا گہرا گہرا سا
جاگ سنا سنا ٹھہرا ٹھہرا سا
میرا سپنا اپنا گہرا گہرا سا
سارے شہر کی جگمگ کے بھیتر ہیں اندھیرا
ہر مسکان کے پیچھے چھپا ہوا گھام کا چہرا
یہی ہیں سچ تو ہرپال کو جی لو میں جی بھر کے
اور حس حس کے یہ کہہ دوں دکھوں کے پتھر سے
الودا۔۔ الودا۔۔، الودا۔۔ الودا۔۔
کوئی وقت کے آگے ہرا ہرا سا
کوئی پیار میں پھرتا مارا مارا صدل کے رشتوں میں کیوں درد ہمیشہ ملتا ہیں
اور کیوں کانٹوں پر ہی پھول سکھو کا کھلتا ہیں
یہی ہیں سچ تو میں اس سچ کو ہی اپناؤنگا
مار بھی جاؤنگا تو میں پیار امر کر جاؤنگا
الودا۔۔ الودا۔۔، الودا۔۔ الودا۔۔
الودا۔۔ الودا۔۔، الودا۔۔ الودا۔۔
زندگی نا مل اجنبی بانکے
زندگی نا مل اجنبی بانکے
بندگی شامل ہر دعا بانکے
بندگی شامل ہر دعا بانکے
زندگی نا مل اجنبی بانکے
بندگی شامل ہر دعا بانکے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.