امبر کی ایک پاک سرہی
بادل کا ایک جام اٹھا کر
امبر کی ایک پاک سرہی
بادل کا ایک جام اٹھا کر
گھونٹ چدنی پی ہیں ہمنے
بات کفر کی کی ہیں ہمنے
امبر کی ایک پاک سرہی
بادل کا ایک جام اٹھا کر
کیسے اس کا قرض چکایے
مانگ کے اپنی موت کے ہاتھو
کیسے اس کا قرض چکایے
مانگ کے اپنی موت کے ہاتھو
امر کی سنی سی ہیں ہمنے
بات کفر کی کی ہیں ہمنیمبر کی ایک پاک سرہی
بادل کا ایک جام اٹھا کر
اپنا اسمیں کچھ بھی نہیں ہیں
اپنا اسمیں کچھ بھی نہیں ہیں
کچھ بھی نہیں ہیں
دو دل جلتے
دو دل جلتے اسکی امانت
اسکو نہیں تو دی ہیں ہمنے
بات کفر کی کی ہیں ہمنے
امبر کی ایک پاک سرہی
بادل کا ایک جام اٹھا کر
امبر کی ایک پاک سرہی
بادل کا ایک جام اٹھا کر۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.