ہیں پتر در دے نہیں
اندھیرے کا ہیں کیو یہ در
ہیں مہمان اندھیرا بھی
اندھیرے کا ہیں کیو یہ در
ہیں مہمان اندھیرا بھی
زارا دم لو پلک مونڈو
ابھی ہوگا سویرا بھی
ابھی ہوگا سویرا بھی
اندھیرے کا ہیں کیو یہ در
ہیں مہمان اندھیرا بھی
ستاروں کو زارا دیکھو
وہ ٹم ٹم جھیل ملتے ہیں
ادھر دیکھو وہ چندا ماما
بھی توہ مسکراتے ہیںشاما بھی توہ بڑی ہیں روشن
اجالو کا ہیں گھیرا بھی
اجالو کا ہیں گھیرا بھی
اندھیرے کا ہیں کیو یہ در
ہیں مہمان اندھیرا بھی
آئے نندیاں زارا گھل جا
میرے نانوں کی آنکھوں میں
حسین سپنے بھی لے کے
آ زارا کل کے ان آنکھوں میں
کے جب ہوگی سبھی خوشیاں
امن کا ہوگا ڈیرہ بھی
امن کا ہوگا ڈیرہ بھی
اندھیرے کا ہیں کیو یہ در
ہیں مہمان اندھیرا بھی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.