ابلتے ہیں خواب بانکے سازشیں
چہرے پے دوستی دل میں رنجشیں
آنکھوں کی کیڈ میں رہتی حسرتیں
اندھیروں میں رشتے چل رہے
ہر شقص پوڑھا زہر کا بو رہا
ہاتھوں کو اپنے لہو سے دھو رہا
نفرت کا شعلہ دلوں میں سو رہا
ہاں پھر بھی پیار کیسے ہو رہا
منے نا کوئی، کوئی بندشیں
اندھیروں میں رشتے چل رہے
میٹھی ہنسی میں چھپی ہیں ایک داگھا
دھوکھے میں لپٹی ہوئی ہیں ہر ادا
کیوں ڈھونڈتے ہو شہر میں تم وفا
ہاں پھر ہیں امیدیں کیوں جوان
الجھتی ہر گھڑی سبکی خواہشیں
اندھیروں میں رشتے چل رہے
ابلتے ہیں خواب بانکے سازشیں
چہرے پے دوستی دل میں رنجشیں
آنکھوں کی کیڈ میں رہتی حسرتیں
اندھیروں میں رشتے چل رہے
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.