نئی ہوا مے اڑنے دیکھو
ون کا مور چلا
اپنا گاںؤ سمبھالو
میں تو سہر کی اور چلا
اپنا گاںؤ سمبھالو
میں تو سہر کی اور چلا
نئی ہوا مے اڑنے دیکھو
ون کا مور چلا
اپنا گاںؤ سمبھالو
میں تو سہر کی اور چلا
اپنا گاںؤ سمبھالو
میں تو سہر کی اور چلا
سنتے ہیں سہر میں
جب جب ساون بھادو آتا ہیں
سنتے ہیں سہر میں
جب جب ساون بھادو آتا ہیں
پانی کی بوندو کے بدلے ہرے نوٹ برساتا ہیں
بھر لیتا ہیں جھولی جسکا جتنا زور چلا
اپنا گاںؤ سمبھالو
میں تو سہر کی اور چلا
اپنا گاںؤ سمبھالومائی تو سہر کی اور چلا
یہ بھی سنا ہی رات واہا کی دن کو سرمتی ہیں
یہ بھی سنا ہی رات واہا کی دن کو سرمتی ہیں
دیواروں کو ہاتھ لگاؤ تو بتی جل جاتی ہیں
اپنے گھر تو دیا کبھی ساری رات جلا
اپنا گاںؤ سمبھالو
میں تو سہر کی اور چلا
اپنا گاںؤ سمبھالو
میں تو سہر کی اور چلا
یہ دھرتی آکاش
واہا بھی ہوگا یا نا ہوگا
یہ دھرتی آکاش
واہا بھی ہوگا یا نا ہوگا
دیکھا جائیگا قسمت مے
جو بھی لکھا ہوگا
نکل پڑے جب گھر سے
کیو نا کریگا رام بھلا
اپنا گاںؤ سمبھالو
میں تو سہر کی اور چلا
اپنا گاںؤ سمبھالو
میں تو سہر کی اور چلا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.