اپنا جنہیں بنایا
ٹھکرا کے وہ سدھرے
ٹھکرا کے وہ سدھرے
ٹھکرا کے وہ سدھرے
ٹوٹے نا اس طرح سے
دشمن کے بھی سہرے
دشمن کے بھی سہرے
دشمن کے بھی سہرے
دل کی ہر ایک دھڑکن
پھریاد ہو گئی ہیں
آباد تھی جو دنیا
برباد ہو گئی ہیں
در در بھٹک رہے ہیں
ہم رنجو گھام کے مارے
ہم رنجو گھام کے مارے
ہم رنجو گھام کے مریآنکھے کہا سے لائے
یہ دیکھنے کو ہایے
کوئی کسی کو کھویے
کوئی کسی کو پایے
حس کر کوئی گزرے
رو کر کوئی گزرے
رو کر کوئی گزرے
رو کر کوئی گزرے
بگڑے نا یو مقدر
بدلے نا یو جمانا
اپنے لیے تپس ہیں
اپنا ہی آشیانا
ہیں آج وہ پرائے
کل تک جو دھ ہمارے
کل تک جو دھ ہمارے
کل تک جو دھ ہمارے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.