اپنے نا ہو سکے جو
دل کا قرار ہو کر
اپنے نا ہو سکے جو
دل کا قرار ہو کر
آنکھوں میں بس گئے
ہیں رنگ ای باہر ہو کر
پہلے نا یہ خبر تھی
ہیں موت دل کا آنا
پہلے نا یہ خبر تھی
ہیں موت دل کا آنا
جو پھول کھل رہا تھا
ختک وہ کر ہو کر
آنکھوں میں بس گئےہیں رنگ ای باہر ہو کر
ہم دل میں دفن کر کے
سب مردہ حسرتو کو
ہم دل میں دفن کر کے
سب مردہ حسرتو کو
کموش جل رہے ہیں
شاممیں مزر ہو کر
آنکھوں میں بس گئے
ہیں رنگ ای باہر ہو کر
اپنے نا ہو سکے جو
دل کا قرار ہو کر
آنکھوں میں بس گئے
ہیں رنگ ای باہر ہو کر۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.