اپنی پریت کو ڈھوند رہا ہو
دنیا کے میلہ میں
جیسے کرن بیچائین بھٹکتا
جیسے کرن بیچائین بھٹکتا
پھرتا ہیں
پھرتا ہیں بن بن میں
دنیا کے میلہ میں
ارے بوریں کب سمجھیگا
محکی کہا کستوری
دل میں بسے ہیں
پھر بھی دل پہچان نا پایا
دیکھو کیسے ہوئی جان ناراض
رات نا جانے دن کو
یہ نزدیکی بنی ہوئی ہیں کیو
کیو جیون میں پریمحکی کہا کشتوری
ارے بوریں کب سمجھیگا
محکی کہا کستوری
کیا نا ملےگا
کیا نا ملےگا
من چاہا ہم
چاہیں جتنا چاہیں
کیا دنیا میں مل نا سکیگی
ہم دونوں کی راہیں
بھیگی رہے نگاہے
کب تک آہے
آہے بھرے مجبوری
محکی کہا کشتوری
ارے بوریں کب سمجھیگا
محکی کہا کستوری۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.