اپنی جلفیں میرے شانوں
پے بکھر جانے دو
آج روکو نا مجھے
حد سے گزر جانے دو
اپنی جلفیں میرے شانوں
پے بکھر جانے دو
تم جو آئے توہ بہارو
پے شباب آیا ہیں
ان نظروں پے بھی ہلکا
سا نشہ چھایا ہیں
اپنی آنکھوں کو نشہ
اور بھی بڑھ جانے دو
اپنی جلفیں میرے شانوں
پے بکھر جانے دو
آج روکو نا مجھیہڑھ سے گزر جانے دو
اپنی جلفیں میرے شانوں
پے بکھر جانے دو
سرخ ہوٹھو پے گلابوں
کا گما ہوتا ہیں
ایسا منظر ہو جہا
ہوش کہا رہتا ہیں
یہ حسین ہوتھ میرے
ہوٹھو سے مل جانا دو
اپنی جلفیں میرے شانوں
پے بکھر جانے دو
آج روکو نا مجھے
حد سے گزر جانے دو
اپنی جلفیں میرے شانوں
پے بکھر جانے دو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.