دردناک ڈھاک کی بادل دے تو خوراک رے
مزاق جو اڑائیگا چمات دے پتاک سے
در نہیں تو گھس گئی جو تیری تیکھی ناک یہ
مانگ بس کھدا سے ہوصلے کی ایک شباک رے
چیتیوں کی نیسل پے ڈھیان دے زارا
جو رو کے نا اٹھاتی دانہ چینی کا
اوقات کو بادل دے
دن ہیں ساتھ وہ بادل دے
تیرا اگلا پچھلا
تو بادل لے کے بدلا آ۔۔۔
تو دوجے نظریے سے دیکھ
وہ دکھینگے دانو جو دکھ رہے دھ نیک
بھیجے کو کھول سامنے تو دیکھ
ایسے کسی کے سامنے بھی ماتھا نا ٹیک
دیکھ تو اوپر سے
دیکھ تو رائٹ سے
بھانپ لے خطرا تو ہر ایک سائڈ سیسکّے کا تیسرا پہلو توہ دیکھ
مصیبت کو بول دو گھسینگے سائڈ پے
مسکلے کا توڑ عقل سے دیکھ
تو چھوڑنا کثر نہیں
گاڑ مت بیئجوتی کے بیج اگیگی
گندی فصل ہی گٹر سی
جو کالے اجلے میں پلتی
پھر آگے نا جاکے بدلتی
راتوں نے تجھکو جو بدلا
تو لیلے تو خود کا بدلا
یوں در کے بیٹھ کے نا حق اگلا
اوقات کو بادل دے
دن ہیں ساتھ وہ بادل دے
تیرا اگلا پچھلا
تو بادل لے کے بدلا
بدلا!
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.