آئے دوست ہنسکے ذرا سبسے مل
طوفان ہی ملے یا ساحل
خفا ہونے سے کیا حاصل
ہنسکے تو مل یہ دنیا کا کھیلا
ہیں ہار جیت کا میلہ
تو ہر ہال میں گاتے جانا ہو
آئے دوست ہنسکے ذرا سبسے مل
ہنسکے تو مل
ٹھوکر سے کامپے چلینگے پھر کیا
انجام سوچیں بڑینگے پھر کیا
گھوم سے جو سہمیں ہسینگے پھر کیا
جانے کیا در ہو جیینگے پھر کیا
یہ دنیا ہیں پانی
پر جینا ہیں پھر بھی جانی
تو ہر ہال میں گاتے جانا ہو
آئے دوست ہنسکے ذرا سبسے مل
ہنسکے تو مل
یہ زندگی ہیں حسین رہگزر
گھوم اور خوشی راہ میں دو شہر
دونوں میں کچھ پل توہ تیہریگا ٹیوبہتر ہیں گھوم سے بھی ہنسکے گزر
ہیں پولاد کبھی باشا
یہ عجب عجب تماشا
تو ہر ہال میں گاتے جانا ہو
آئے دوست ہنسکے ذرا سبسے مل
ہنسکے تو مل
ناکامی کو تو حیران کر
مایوسیوں کو پریشان کر
ہمت کی اپنی ہی لے امتحان
کچھ پل اندھیرا ہو بالکل نا در
ہو روشن یہ چہرا
بس کھلا کھلا سا یارا
تو ہر ہال میں گاتے جانا ہو
آئے دوست ہنسکے ذرا سبسے مل
طوفان ہی ملے یا ساحل
خفا ہونے سے کیا حاصل
ہنسکے تو مل یہ دنیا کا کھیلا
ہیں ہار جیت کا میلہ
تو ہر ہال میں گاتے جانا او
آئے دوست ہنسکے ذرا سبسے مل
ہنسکے تو مل۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.