آئے دنیا بتا ہمنے
بگاڑا ہایے کیا تیرا
گھر گھر میں دیوالی ہایے
میرے گھر میں اندھیرا
میرے گھر میں اندھیرا
گھر گھر میں دیوالی ہایے
میرے گھر میں اندھیرا
میرے گھر میں اندھیرا
بچپن میں چھوڑ کے
میرے بابل چلے گئے
بہنا چھلی گیییہ
میرے ساجن چلے گئے
بچپن میں چھوڑ کے
میرے بابل چلے گئے
بہنا چھلی گیییہ
میرے ساجن چلے گئے
کسمت کی ٹھوکروں نے
کیا ہال کیا میرا
کسمت کی ٹھوکروں نے
کیا ہال کیا میرا
گھر گھر میں دیوالی ہایے
میرے گھر میں اندھیرا
ہمنے تو فقیروں سے
سنی تی یہ کہانی
قسمت کی لکیروں سے
بندھی دنیا دیوانی
دو گھر کے بیچ میں بھی ہایے
دیوار کا گھیرا
گھر گھر میں دیوالی ہایے
میرے گھر میں اندھیرا
چاروں طرف لگا ہوا
مینا بازار ہاییدھن کی جہاں پے جیت
غریبوں کی ہار ہایے
انسانیت کے بھیس میں
پھرتا ہایے لٹیرا
جی چاہتا سنسار میں
مائیں آگ لگا دوں
سوئے ہوئے انسان کی
قسمت کو جگا دوں
ٹھوکر سے اڑا دوں مائیں
دیا دھرم کا ڈیرہ
اب کسکو سنا ان مائیں
میرا گم کا ترانا
پتھر کے دلوں نے میرا
دکھ درد نا جانا
میرے جگر کے ٹکڑوں
کو کسنے بکھیرا
اف کسنے بکھیرا
گھر گھر میں دیوالی ہایے
میرے گھر میں اندھیرا
چھوٹی سی میری بنتی
سنو آئے مور راجہ
چھوٹی سی میری بنتی
سنو آئے مور راجہ
او سنو آئے مور راجہ
ایک بار میرے پیار کے
پناگھاٹ پے تو آجا
او پناگھاٹ پے تو آجا
آئے مور راجہ
تیرہ بنا سکا نا ہوگا
بلبل کا بسیرا
گھر گھر میں دیوالی ہایے
میرے گھر میں اندھیرا
میرے گھر میں اندھیرا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.