سنو سنو ای دنیا والوں Suno Suno Ae Duniya Waalon Lyrics in Urdu
سنو سنو آئے دنیا والوں
باپو کی یہ امر کہانی
جیل کے اندر ہونی نے
پھر اپنا تیر چلایا
باپوجی کی اردھانگی کو
انت بلاوا آیا
جیل کے اندر خاموشی سے
دیویجی کی چتا جلای
جانتا اپنی ماں کے انتم
درشن بھی کرنے نا پای
سنو سنو آئے دنیا والوں
باپو کی یہ امر کہانی
ہندو مسلم کے سینوں میں
پھر بھڑکی نفرت کی جوالا
جسکو دیکھ کے دکھی ہوا
قران اور گیتا کا متوالا
نونکھلی میں خون کی
ہولی ہیونو نے کھیلی
دیا کی مورت باپو سے
یہ پیڑا گئے نا جیلی
تن پے لنگوٹی ہاتھ میں
ڈنڈا ہوٹھوں پے تھی پریم کی بانی
ناگر ناگر پیدل پھرتا تھا
اسی سال کا بوڑھا پرانی
سنو سنو آئے دنیا والوں
باپو کی یہ امر کہانی
سن سینتالش پندرہ
اگست کو آزادی کا دن جب آیاپنے دیش میں اپنا
زنڈا دھوم دھام سے لہرایا
لیکن اس دن پیارا باپو
بھارت کا اجیارا باپو
دور دلی سے نونکھلی میں
کمزوروں کی رکھوالی میں
اپنی جان لڑائے تھا اور
اپنا آپ چھپائے تھا
سنو سنو آئے دنیا والوں
باپو کی یہ امر کہانی
کالکتے میں پھر برت رکھہا
ہندو مسلم کو سمجھانے
باپو کا یہ چمتکار تھا
سماج گئے دونوں دیوانے
کالکتے ای سے دلی آکر
اس ناگری کا من بڑھایا
سانجھ سویرے رامنام کا
بڑلا گھر میں دیا جلایا
رگھپتی راگھو راجرام
ایشور اللہ تیرہ نام
باپو کا آدھار یہیں تھا
باپو کا پرچار یہیں تھا
سنو سنو آئے دنیا والوں
باپو کی یہ امر کہانی
وہ باپو جو پوجیا ہیں اتنا
جتنا گنگا ماں کا پانی
سنو سنو آئے دنیا والوں
باپو کی یہ امر کہانی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.