اللہ کے رسول کا فرمان عام ہیں
اس نام میں نماز کا
پہلا مکان ہیں
آئے مومینہ سنو
یہ کرمت نماز کی
آئے مومینہ سنو
یہ کرمت نماز کی
جنت میں لے کے جائیگی یہ
عادت نماز کی
جنت میں لے کے جائیگی یہ
عادت نماز کی
جنت میں لے کے جائیگی یہ
عادت نماز کی
آئے مومینہ سنو
یہ کرمت نماز کی
آئے مومینہ سنو
یہ کرمت نماز کی
آئے مومینہ سنو
ایک واکیہ سنتا ہوں نماز کا
ایک موزیلا بتا ہوں تمکو نماز کا
دلی میں ایک لڑکی بڑی ہونہار تھی
سرت میں بڑی نیک ابت گزر تھی
گھر گھر نماز جا
کے وہ بچو کو سکھتی
تصویر کیا کرتی تھی
ہر وقت کھدا کی
کہتی تھی کی کھد مت
کا سبھاک دیتی ہیں نماز
سیتن کو انسان بنا
لیتی ہیں نماز
بندہ وہی ہیں جسکو ہیں
چاہت نماز کی
آئے مومینہ سنو
یہ کرمت نماز کی
آئے مومینہ سنو
یہ کرمت نماز کی
ایک روز اسکے چہرے کی
جو کھل گئی کلی
مائکے سے ڈولی اٹھ گئی
سسرال آ گئی
شادی کی رات میں بھی نا
بھولی نماز کو
شوہیر سے کہا وقت ای فیزیر
آپ بھی پڑو
ہر ہال میں نماز
مسلما کا فرض ہیں
جب تک یہ زندگی ہیں
کھدا کا یہ قرض ہیں
بولا کے اس نماز سے
کچھ فائدہ نہیں
پھر گس رہی ہیں کس لیے
تو اپنی یہ جیوئی
دل میں نہیں تھی
اسکے محبت نماز کی
آئے مومینہ سنو
یہ کرمت نماز کی
آئے مومینہ سنو
دل پر ایک اور چوٹ لگی
جب پتا چلا
کھاوند اسکا روز
کھیلا قطا ہیں جوا
بولی یہ جوا حرم ہیں
یہ کھیل ہیں برا
پر وہ نا مانا گہنے
سب بیچنے لگا
کچھ دن کے بعد
ایک چاند سا بیٹا ہوا پیدا
بیٹے کو ماں نے پایا تو
گھوم ہوا ہلکا
گھور وقت میں بت گئے
پورے تین سال
سوہر کا تھا نا بیوی نا
بچے کا کچھ کھایال
مشکل میں کام آتی ہیں
طاقت نماز کی
آئے مومینہ سنو
یہ کرمت نماز کی
آئے مومینہ سنو
ایک رات وہ تندور
جلانے کو جب اٹھی
تندور کے جلتے ہی
آجا پھجل کی ہوئی
کرکے وجو مسلے پے
جاکر کھڑی ہوئی
رہانی ماٹو سیوو مسرور ہو گئی
اتنے میں اسکا لاڈلا
روتا ہوا آیا
روتا ہوا آگے سے
وہ اسکے نکل گیا
جلتے ہوئے تندور میں
وہ بچا گر گیا
بچے کی چیخ سن کے
وہ سوہر بھی آ گیا
منظر یہ دیکھتے ہی
تڑپ کر وہ رہ گیا
بچے کو جلتے دیکھ کے
چلا کے وہ پیڑا
تندور سے جس
وقت بچے کو نکلا
ہاتھ اسکے دونوں جل گئے
چہرا جھلس گیا
سجدے میں ماں پڑی تھی
اور بچا گیا تھا مار
مشول تھی نماز میں
اسکو نا تھی خبر
اسنے سلام پھیر کے
جب کی ادھر نظر
بچے کی لاش دیکھے
دل آیا اسکا بھر
سوہر نے دیکھا بیوی
کو غصے سے یہ کہا
تو ہی بتا نماز کا
یہ کیا ملا سلا
بچے کی جان لے لی ہیں
تیری نماز نے
تجھکو سجا دے دی ہیں
تیری نماز نے
وہ دونوں ہاتھ بندھے
مسلے پے تھی کھڑی
سوہر کے تنے سنتے ہی
بجلی سی گر پڑی
دربار الٰہی میں
جو اسنے اٹھائیں ہاتھ
بولی کی امی تو کھوئی تھی
تیرہ کرم کے ساتھ
یہ کیا کیا تنے تو
میری گود ہی اجڑ دی
پروار ڈگر تنے تو
اچھی یہ سجا دی
آنکھوں سے اسکے صابر کے
آنسو نکل پڑے
آسو نکل پڑے تو
مسلے پے گر گئے
یا رب میر انماز کی تو لاز بچلے
سجدے میں موحمد کے
تو اب جلوہ دکھڑے
اتنے میں اسما میں
اندھیرا سا چھا گیا
بجلی کڑک اٹھی اور بہل آ گیا
پھر جھوم کے رحمۃ کا
وہ بادل برس پڑا
سوہر بھی اچھا ہو گیا
بچا بھی جی اٹھا
امی پکارتا ہوا اس ام پے چل پڑا
اور جاکر ماں کی گود میں
بچا مچل پڑا
ما نے گلی لگا لیا اور پیار کر لیا
اللہ کے حضور میں سوجدا ادا کیا
بیوی کو دیکھتے ہی سوہر بھی رو پڑا
بیوی سے اور بچے سے جاکر لپٹ گیا
بولا مجھے کھدا کے لیے معاف کیجیے
جو چاہیں اس خط کی سجا آپ دیجیے
اپنے کئے پے آج وہ سرمندا ہو گیا
سیتن سے وہ اللہ کا وہ بندہ ہو گیا
توبہ میری کبل کرے پاک بینحاج
میں بھی پڑونگا
آج سے ہر وقت کی نامج
دو جافٹ کی آنکھ بھال اسکو کیا جلائیگی
ماتھے پے کسکے لکھی ہو برکت نامج کی
ایے موہمیلوں سنو یہ کرمت نامج کی
جنت میں لے کے جییگی عادت نامج کی
جنت میں لے کے جییگی عادت نامج کی
ایے موہمیلوں سنو یہ کرمت نامج کی
ایے موہمیلوں سنو
سجدے میں جو بھی
آ گیا اللہ کو پیارا
جنت میں جائیگا وہ
موحمد کا دلارا
شان ہیں سہادت نامج کی
ایے مومینہ سنو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.