آئے سکھی کارے بدر ناچے مور
گھڑی گھڑی کرتا شور
بن بجاکے کہے من کی بات
ہمری من کا چور
کاش کے وہ بھرتا ہیں کچھ تو رگڑتا ہیں
بہیا میں باندھ کے فیرتا
کاش کے وہ بھرتا ہیں کچھ تو رگڑتا ہیں
بہیا میں باندھ کے فیرتا
دکھتا ہیں چبھتا ہیں
دھیرے سے گھستا ہیں
کانوں میں کہہ کر کوتا
دکھتا ہیں چبھتا ہیں
دھیرے سے گھستا ہیں
کانوں میں کہہ کر کوتا
آئے سکھی اہ نا سکھی دکّا
آئے سکھی اہ نا سکھی دکّا
آئے سکھی اہ ارے نا سکھی دکّا
آئے سکھی اہ ارے نا سکھی دکّا
جتنا جکے ہیں اتنا چڑھے ہیں
حس ہنسکے بولی ہیں جی جی جی جی۔۔
جتنا جکے ہیں اتنا چڑھے ہیں
حس ہنسکے بولی ہیں جی جی جی جی۔۔
مطلب کا میتا ہیں
بن جائے چیتا
کوئی پیلائے جو گھی گھی گھی
آگے پیچھے لوٹے
اسے مارو چاہیں سوتیچاہے مارو پچیس جوتا
بھولا سارا وعدہ جب کام نکل جاتے
خبر نا میری لیتا
آئے سکھی اہ نا سکھی ملتا
آئے سکھی اہ نا سکھی ملتا
آئے سکھی اہ نا سکھی ملتا
او سکھی ا نا سکھی نملتا
طن کا سفید کبھی دکھتا ہیں کالا
کرتا ہیں گھیلا کمینہ
ہایے ہایے ہایے ہایے۔۔
ہاں طن کا سفید کبھی دکھتا ہیں کالا
کرتا ہیں گھیلا کمینہ
لاگے ہیں اچھا دل منے بچہ
ساون کا جب ہو مہینہ
بھیگی بھاگو لاگو
دن رات میں جاگو تپ تپ کے کزرا
ہول ہول آئے تو بھلا ہی لاگے
اور گرضتا ہویے بدر
آئے سکھی اہ نا سکھی بدر
آئے سکھی اہ نا سکھی بدر
آئے سکھی اہ نا سکھی بدر
آئے سکھی اہ ارے نا سکھی بدر
آئے سکھی اہ ارے نا سکھی بدر
آئے سکھی اہ ارے نا سکھی بدر
آئے سکھی اہ ارے نا سکھی بدر
آئے سکھی اہ ارے نا سکھی بدر۔۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.