بادل وہ آئے آئے
گرمی بدھائی ہایے
پانی بھی لیلایے اسکی مرضی
راستہ جو آئے آئے
وہی پھر جائے جائے
کہیں مڑ جائے جائے اسکی مرضی
سنو سنو یہ ماسنا سوچو
زارا میرے یارا
پتھر پوجے بھی جائیں
ان رہوں پے بھی وہ مل جائیں
یہ دھاگہ ہیں نازک نازک
بندھن پھر بھی تو بھندھا جائیں
خیالوں سے دنیا چلیئشارے سمجھ لے یا زارا
آ مانے وہ دل کی ہیں جا
کرے پھر
کوئی تیرا میرا یہاں کیا
ساگر میں ڈوبے ندی
جدا ہیں نام رنگ وہی
پھولوں سے آئے ناحق
کبسے انمیں ہیں پتا نہیں
زمین پر ٹھہر جاتیں ہیں
کسی کے قدموں کے بھی نشان
نشان وہ کبھی بھی نہیں متے
پڑے انپے سایا بھی کسی کا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.