دل آج یہ سو دفعہ کہہ رہا ہیں
بارش میں سنگ بھیگنا ہیں
جتنی بھی میری یہ سانسیں بچی ہیں
سب تیرہ سنگ جینا ہیں
احساس سے تیرہ جڑنے لگے
ہوش-او-حواس میرے اڑنے لگے
ایسے میں چپ نا رہو
آ کر میری باہوں میں
جو کچھ بھی ہیں کہہ بھی دو
آ کر میری باہوں میں
جو کچھ بھی ہیں کہہ بھی دو
جو کچھ بھی ہیں کہہ بھی دو
یہ موسم، یہ بادل
یہ بارش کی راہت
ایسے ہمیشہ ہی ملتی رہے (کس۲)
ایک بار تو بےوجہ مسکرا دے
عادت فضا کی بدلتی رہے
ریت پے تیرا نام لکھتے رہے
آسمان سے بوندے گرتی رہے
اکیلے نا بھیگا کرو
آ کر میری باہوں میں
جو کچھ بھی ہیں کہہ بھی دو
آ کر میری باہوں میں
جو کچھ بھی ہیں کہہ بھی دو
جو کچھ بھی ہیں کہہ بھی دو
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.