پھر وہی ہیں دن یہ
پھر وہی ہیں شامے
تو ہو جائے جو شامل تو
بدلینگے رنگ سارے
او او۔۔
ہم دونوں اور یہ ساری رات
شرابی ہو جائے تو
بینڈ ہو کمرے میں ہم دو
اور چابی کہیں کھو جائے تو
توہ بات بن جائے…
توہ بات بن جائے…
ڈھال گیا ہیں دن
ہونے والی ہیں رات
جانے دو جانے ڈومجھے جانا ہیں کہیں
ایسی ویسی ان باتوں میں تیری آج
سرپھیرا سا دل میرا آ جائے نا کہیں
ڈھال گیا ہیں دن
ہونے والی ہیں رات
جانے دو جانے دو
مجھے جانا ہیں کہیں
نا چاہئے مجھے راہوں پے تیرا ساتھ
روکو نا روکو نا مجھے رکنا نہیں
او راہیں یہ تیری ساری آج
مجھسے ہی مل جائے توہ
صبح تک یوںہی میرے پاس
تو آج رک جائے تو
توہ بات بن جائے…
توہ بات بن جائے…
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.