بابل کی دوایے لیتی جا جا
تجھکو سکھی سنسار ملے
مائکے کی کبھی نا یاد
آئے سسرال مے اتنا پیار ملے
بابل کی دوایے لیتی جا جا
تجھکو سکھی سنسار ملے
ناجو سے تجھے پالا میںنے
کلیوں کی طرح پھولوں کی طرح
بچپن مے جلایا ہیں
تجھکو باہوں نے میری جھولوں کی طرح
میرے باگ کی آئی نازک ڈالی
تجھے ہرپال نئی بہار ملے
مائکے کی کبھی نا یاد
آئے سسرال مے اتنا پیار ملے
جس گھر سے بندھے ہیں بھاگ تیرہ
اس گھر مے سدا تیرا راج رہے
ہوتھوں پے ہنسی کی دھوپ کھلیماتھے پے خوشی کا تازہ رہے
کبھی جسکی جیوت نا ہو فکی
تجھے ایسا روپ سنگار ملے
مائکے کی کبھی نا یاد آئے
سسرال مے اتنا پیار ملے
بیتے تیرہ جیون کی گھڑیا
آرم کی تھاندی چھانو مے
کانٹا بھی نا چبھانے پایے
کبھی میری لڈلی تیرہ پانو مے
اس دوار سے بھی دکھ دور رہے
جس دوار سے تیرا دوار ملے
مائکے کی کبھی نا یاد آئے
سسرال مے اتنا پیار ملے
بابل کی دوایے لیتی جا جا
تجھکو سکھی سنسار ملے
بابل کی دوایے لیتی جا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.