بچے من کے سچے
بچے من کے سچے
ساری جاگ کے آنکھ کے تارے
یہ وہ ننہے پھول ہیں جو
بھگوان کو لگتے پیارے
بچے من کے سچے
خود روٹھے خود من جائے
پھر ہمجولی بن جائے
جھگڑا جسکے ساتھ کرے
اگلے ہی پل پھر بات کرے
جھگڑا جسکے ساتھ کرے
اگلے ہی پل پھر بات کرے
انکو کسی سے بیر نہیں
انکے لیے کوئی غیر نہیں
انکا بھولاپن ملتا
ہیں سبکو بانہہ پسارے
بچے من کے سچے
ساری جاگ کے آنکھ کے تارے
انساسان جب تک بچہ ہیں
تب تک سمجھ کا کچا ہیں
جیو جیو اسکی عمر بڑھے
من پر جھوتھ کا میل چڑھیکرودھ بڑھے نفرت گھیرے
لالچ کی عادت گھیرے
بچپن ان پاپو سے ہٹا
کر اپنی عمر گزارے
بچے من کے سچے
ساری جاگ کے آنکھ کے تارے
یہ وہ ننہے پھول ہیں جو
بھگوان کو لگتے پیارے
بچے من کے سچے
تن کومل من سندر
ہیں بچے بڑوں سے بہتر
انامے چھٹ اور چھات نہیں
جھوٹھی جات اور پات نہیں
بھاشہا کی تکرار نہیں
مذہب کی دیوار نہیں
انکی نظروں مے ایک ہیں
مندر مسجد گرودوارے
بچے من کے سچے
ساری جاگ کے آنکھ کے تارے
یہ وہ ننہے پھول ہیں جو
بھگوان کو لگتے پیارے
بچے من کے سچے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.