بچپن ہر گھام سے بیگانا ہوتا ہیں
بچپن ہر گھام سے بیگانا ہوتا ہیں
جنم کا شبھ دن ہر دن سے سہانا ہوتا ہیں
بچپن ہر گھام سے بیگانا ہوتا ہیں
کوئی فقر نا چنتا، مستی کا عالم
جیون کھیل سا لگتا ہیں
سکھ ملتے ہیں راہوں مے پھر کے
گھر تو جیل سا لگتا ہیں
ہو اسی عمر میں خوشیوں کا خزانہ ہوتا ہیں
بچپن ہر گھام سے بیگانا ہوتا ہیبچپن ہر گھام سے بیگانا ہوتا ہیں
ہم ڈھنڑھتے ہیں جیون بھر وہ خوشیاں
بچپن میں جو پاتے ہیں
وہ ہنستے ہوئے دن،گاتی وہ راتیں
لوٹ کر پھر نہیں آتے ہیں
ہو یادوں کے سائے مے وقت بتانا ہوتا ہیں
بچپن ہر گھام سے بیگانا ہوتا ہیں
ہوتا ہیں بچپن ہر گھام سے بیگانا ہوتا ہیں
ہوتا ہیں بچپن ہر گھام سے بیگانا ہوتا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.