بدنام نا ہو جو آئے آنسوں نا
بہنا آئے میرے دل کے طوفا
آنکھوں مے بینڈ
رہنا دنیا سے نا کہنا
بدنام نا ہو جو
ناکامیو نے دل کی
کھلتی کلی مثل دی
ناکامیو نے دل کی کھلتی کلی
مثل دی پھولو کے بدلے ہمنے
آشکو کا ہر پہنا یہ پیار کا
ہیں گہنا بدنام نا ہو جو
کتنے ستم اٹھائیں
کچھ یاد بھی نہیں ہیکتنے ستم اٹھائیں
کچھ یاد بھی نہیں ہیں
ہوٹھو پے اب ہمارے
پھریاد بھی نہیں ہیں
سکھا ہیں ظلم
سہنا بدنام نا ہو جو
طوفان بڑھ رہا ہیں
اور دور ہیں کنارا
طوفان بڑھ رہا ہیں اور دور ہیں
کنارا تنکے کا بھی نہیں ہیں دل
کے لیے سہرا یہ
جا کے انسے کہنا
بدنام نا ہو جو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.