باہر ہی باہر ہیں
فضا میں بھی کھمر ہیں
بھاور کلی سے کہہ رہا
بھاور کلی سے کہہ رہا
کے مجھکو تمسے پیار ہیں
باہر ہی باہر ہیں
کسی نا کسی کوئے دل تم دوگی
کسی نا کسی سے محبت کروگی
یہ دل ہیں میرا جو بھی چاہو کرونگی
میں دل یہ کسی پاگل کو نا دوںگی
یہ دل ہیں میرا جو بھی چاہو کرونگی
میں دل یہ کسی پاگل کو نا دوںگی
باہر ہی باہر ہیں
فضا مے بھی کھمر ہیں
ہیں رنگی شامہ موسم ہیں سہانا
کبھی یہ کہوگے کے چھیڑو ترنا
چھایا ہیں کیا نشہ
مجھکو ہیں کیا پٹتوہی میری منزل تو ہیں سہرا
بنا پنکھ اڑتا ہیں پنچھی بےچارا
باہر ہی باہر ہیں
فضا مے بھی کھمر ہیں
کے جس دن شام اور سہر ہوںگی میرے
کس دن تیرہ ادھر ہوںگی میرے
نا دن کبھی وہ آییگا
یہ خواب ٹوٹ جائیگا
نا دن کبھی وہ آییگا
یہ خواب ٹوٹ جائیگا
باہر ہی باہر ہیں
فضا مے بھی کھمر ہیں
باہر ہی باہر ہیں
باہر ہی باہر ہیں
فضا مے بھی کھمر ہیں
فضا مے بھی کھمر ہیں
بھاور سے کہہ رہی کلی
بھاور کلی سے کہہ رہا
یہ جٹھ بیسمر ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.