اتا ہیں شور-ای-طوفان
جہر بکھرا ہیں ہواؤں سے
زمین ٹھارا اتی ہیں
خون برسا ہیں گھٹاؤں سے
تباہی کا غبار اتا
گرے ہیں ٹوٹ کر تارے
مہکتی وادیوں میں
ظلم کے بھڑکے ہیں انگارے
بہی ہیں جوان خون کی آج دھارا
اتھو ہند کی سر-زمین نے پکارا
بہی ہیں جوان خون کی آج دھارا
اتھو ہند کی سر-زمین نے پکارا
ہمالیہ کے سینے پے شولے گراتا
بڑھا ہیں پون جنگ کا سنسناتا
چمن اپنے خونکھار نے راؤنڈ ڈالے
امن کے کبوتر کے پر نوچ ڈالے
ہیں رشیوں کی دھرتی پے آئی تباہی
یہ تاریخ پر پت رہی پھر سیاہی
درندوں نے سیما پے ہیں پگ پسارا
اتھو ہند کی سر-زمین نے پکارا
بہی ہیں جوان خون کی آج دھارا
اتھو ہند کی سر-زمین نے پکارا
اتھو سرپھروشون، اتھو نوجوانوں
بلاتی ہیں کھاک-ای-چمن باغبانوں
شہیدوں کی سوگندھ لے سر اتٹھاؤ
لہو سے وجے کا تلک تم لگاءو
مٹوگے تابھی ماں کو جیون ملےگا
بڑھوگے تابھی جنم اتہاس لےگا
نچھاور وطن پر ہو جیون تمہارا
اتھو ہند کی سر-زمین نے پکارا
بہی ہیں جوان خون کی آج دھارا
اتھو ہند کی سر-زمین نے پکارا
بہی ہیں جوان خون کی آج دھارا
اتھو ہند کی سر-زمین نے پکارا
بہی ہیں جوان خون کی آج دھارا
اتھو ہند کی سر-زمین نے پکارا
فضاؤں پے جسکے ہیں جنت نچھاور
دعاؤں پے دنیا کی دولت نچھاور
وہ ماں آج گولی سے گھائل کھڑی ہیں
ہمارے لیے امتحان کی گھڑی ہیں
اتھو ماں کی عصمت کا دامن بچاؤ
سپوتوں بڑھو جان پر کھیل جاؤ
دلاتی قسم تم کو گنگا کی دھارا
اتھو ہند کی سر-زمین نے پکارا
بہی ہیں جوان خون کی آج دھارا
اتھو ہند کی سر-زمین نے پکارا
یہ دھرتی ہیں سب سے بڑی ماں ہماری
یہی زندگی ہیں یہی جان ہماری
سہاگن کا کنگن ہو اس پر نچھاور
کے راکھی کا بندھن ہو اس پر نچھاور
کے ماں اپنی ممتا کے موتی لٹایے
وطن کی حفاظت کے سمن جتایے
ہو بلدان ہی آج مذہب تمہارا
اتھو ہند کی سر-زمین نے پکارا
بہی ہیں جوان خون کی آج دھارا
اتھو ہند کی سر-زمین نے پکارا
ہیں ہم ستیہ کی راہ کے ویر راہی
ہیں ہم نیایے کی سلطنت کی سپاہی
جہاں ظلمتوں کا مٹا کر رہیںگے
امن کی کرن ہم جگا کر رہیںگے
جہاں خون کے گرم کٹرے گریںگے
وہیں سے نئے کارواں بڑھ چلینگے
گگن تک اڑیگا ترنگا ہمارا
گگن تک اڑیگا ترنگا ہمارا
ترنگا ہمارا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.