جہا میں جنکی امیدو
کے بیڑے پر ہوتے ہیں
وہ خوش قسمت ہجروں
میں کہی دو چار ہوتے ہیں
بہوت پردز ہیں آئی سننیوالوں
داستاں میری اوہ گھام کی داستاں میری
ہجروں رنج ہیں اور ایک
جانے ساتھوا میری اوہ جانے ساتھوا میری
سفر توہ زندگی کا تنے بکشا
بکشنیوالے بکشنیوالے
ذرا یہ بھی بتا دے آکے منزل ہےکہا میری اوہ منزل ہیں کہا میری
بہوت پردز ہیں آئی سننیوالوں
داستاں میری اوہ گھام کی داستاں میری
محبت اور ناکمی
جوانی اور بربدی
جوانی اور بربدی
انہی دو چار لبزوں میں
چھپی ہیں داستاں میری
چھپی ہیں داستاں میری
بہوت پردز ہیں آئی سننیوالوں
داستاں میری اوہ گھام کی داستاں میری۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.