بہت دن ہوئے تاروں کے دیش مے
چڑھا کی ناگریا مے
رہتے دھ ایک راجہ
باج رہا تھا دور دور
انکی جے کا باجا
بیٹھے دھ پرتاپی
راجہ ویسے انکی رانی
جیسا روپ راگ پایا
ویسی گیانی دانی
دونوں کی دلاری ایک
بٹیا تھی پیاری
پھول جیسی نازک تھی
وہ نام تھا پھول کماری
آدھی تقدیر نے
اندھیر کیا بھاری
چھنی اسکے ہوٹھو سے
ہنسی وہ پیاری پیاری
پھول کماری بھول گئیہنسنا مسکرانا
لوٹ لیا بھاگ نے
خوشی کا وہ خزانہ
مگر یہ کون
یہ کیسی آواز
لیکے دل کا ساز ہم
گیت گانے آ گئے
ہے دل کے کلیوں نے کہا
دن سہانے آ گئے
گم کے بادل ہٹ گئے
کھل گیا نیلا گگن
ہر کلی کو پیار سے
چھو گئی سورج کرن
مسکرا لو جھوم لو
او زمانے آ گئے
لیکے دل کا ساز ہم
گیت گانے آ گئے
ہے دل کے کلیوں نے کہا
دن سہانے آ گئے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.