بن کے سہاگن رہی ابھاگن،
روٹھ گئے تقدیر میرے
اپنی ہی تقدیر کے آگے،
چل نا سکی تڑبیر میرے
آنے کو توہ آئی بہارے،
لیکن میں برباد ہوئی
بستے بستے اجڑ گئے میں
یہ کیسی بیدڑ ہجبناتے بناتے بگڑ گئے ہیں،
سپنو کی تصویر میرے
منزل تک پہنچی توہ منزل
اور بھی مجھسے دور ہوئی
ہنستے ہنستے میرے قسمت
رونے پے مجبور ہوئی
آج جمانا ہوا بیگانا
کوئی نا سمجھے پیر میرے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.