بندھ کمر نکلے دیوانے
موت کے گھر جانے کو
ہم ہیں موت کی موت
چلے یہ موت کو سمجھنے کو
ہمسے ٹکّر لےنے کو
طوفان بھی گھبراتے ہیں
بڑی بڑی چٹانو کے دلبیٹھ بیٹھ جاتے ہیں
سر پر کفن بندھ کر
سر کو رکھ کے چلے ہتھیلی پر
در بھی در کے کے بھاگ گیا
ان ویرو کی آہت پا کر
ان ویرو کی آہت پا کر۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.