جلے دھیرے دھیرے سے
ایک آگ سانسوں میں
جل جانے دوں کیا
جل جانے دوں کیا
یہ بےبسی مجھکو
کتنی سزا دیگی
مار جانے دوں کیا
مار جانے دوں کیا
دیکھو سارے دھاگے ٹوٹے
ان جاگی راتوں میں
بربادی میٹھی
سی لگے یہ آزادی
بربدی میٹھی سی لگے
یہ آزادی بربادی
آسمان ملے تو
میٹھی سی لگے بربدی
کبھی کبھی جو
تجھکو چھو لوں
چبھتی ہیں تو
کبھی تو جو مجھکو جی لے
نیلا نیلا سا کر دے
جاگی ہونٹھوں پے
ہیں باتیں پاگل
چپ ہیں زندگی
مجھے کھول دے کھول دے
کھول دے کھول دے
میں تو کیڈی ہوندیکھو سارے ٹوٹے
ان جاگی راتوں میں
بربادی میٹھی سی
لگے یہ آزادی
بربادی میٹھی سی
لگے یہ آزادی
بربدی
آسمان ملے تو
میٹھی سی لگے بربدی
زارا زارا سا تجھ میں جیکے
مارتا ہوں میں
تیری شاخوں پر ہیں میرے
سوکھے سوکھے سے سپنے
ٹوٹے ہیں آنکھوں
سے کیسے روکیں
چھونے کو یہ زمین
انہیں جانے دو جانے
دو جانے دو جانے دو
کھل کے بہنے دو
انہیں لیکے جائیں جھونکے
انجانی راہوں میں
بربادی میٹھی سی
لگے یہ آزادی
بربادی میٹھی سی
لگے یہ آزادی بربدی
آسمان ملے تو
میٹھی سی لگے بربدی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.