آؤ ایک بھیگی ہوئی سی
کہانی سناتا ہوں
جب آسمان سے بوندیں نہیں
محبت برسی تھی
برسات نے ایسی دھن چھیڑی
جسکے لیے زندگی صدیوں ترسی تھی
کسی شائر کا دل بنکے
برستی ہیں بوندیں تمپے
کسی شائر کا دل بنکے
برستی ہیں بوندیں تمپے
نظارا اف کیا ہوتا ہے
گزرتی ہیں جب زلفوں سے
دور کہیں اب جاؤ نا تم
سن سن سن
برسات کی دھن سن
سن سن سن
برسات کی دھن سن
دل میں یہی ایک غم رہتا ہے
ساتھ میرے تو کم رہتا ہے
ہاں دل میں یہی ایک گم رہتا ہے
ساتھ میرے تو کم رہتا ہے
چھوڑ کے ابھی جاؤ نا تم
سن سن سن
برسات کی دھن سن
ہاں دھیرے دھیرے ہولے ہولے
بھیگا دینگی یہ برساتیں
ہو دھیرے دھیرے ہولے ہولے
بھیگا دینگی یہ برساتیں
جانے کہاں پھر ملینگی ہمیں
ایسی ملاقاتیں
سنبھالو کیسے میں دل کو
دیوانا چاہے بس تم کو
کھوائشوں میں ہی
جل رہا ہوں میں یہاں
وہ پہلی سی بارش بنکے
برس جاؤ نا تم ہمپے
ہوا کا رخ بدل جائے
محبت کرنا تم ایسے
خواب میرا یہ
توڑو نا تم
جسموں سے برستی بارش
نے روح بگاڑی ہے
اس موسم کی ساجش نے
یوں نیندیں اڑا دی ہے
ویسے تو ڈوبانے کو بس
ایک بوند ہی کافی ہے
سوچو تو ذرا کیا ہوگا
ابھی رات یہ باقی ہے
ساتھ میں ریہ
بیہ جاؤ نا تم
سن سن سن
برسات کی دھن سن
سن سن سن
برسات کی دھن سن
بجلی چمکی لپٹ گئے ہم
بادل گرجا سمٹ گئے ہم
بجلی چمکی لپٹ گئے ہم
بادل گرجا سمٹ گئے ہم
ہوش بھی ہو جانے دو گم
سن سن سن
برسات کی دھن سن
سن سن سن
برسات کی دھن سن
سن سن سن
برسات کی دھن سن۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.