جڑ رہے ہیں سرے
آسمان اور زمین کے
اڑ رہے رنگ بھی
باؤلی سی خوشی کے
متیاں ہیں دھوپ کی
کھویشوں کا آیینا
خود با خود
ہو رہا زندگی سے سامنا
عشق کے منے بادل کے
آ گئے سایے میں ڈھال کے
پارس رہے ہیں فلک سبھی کو
موہوباتیں کی نئی آدائیں
ربب رکھیں ملان کی پرت
سب کھدا کی جو
نیمت تم ہی ہو نبس تم ہو بس
تم ہو تم ہی ہو نا
بس تم ہو بس
تم ہو تم ہی ہو نا
کھشبؤں کا لڈکھڑنا
خود ناشے کا بہک جانا
تمہے جو پی لوں
توہ سدیاں جی لوں
جب لگی عشق کی لت
اللہ نے بھیجا
خط تم ہی ہو نا
بس تم ہو بس تم
ہو تم ہی ہو نا
بس تم ہو بس تم
ہو تم ہی ہو نا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.