انگڑائیاں لےنے لگا ہیں دل
گدگدی سی زارا کرنے لگا ہیں دل
انگڑائیاں لےنے لگا ہیں دل
گدگدی سی زارا کرنے لگا ہیں دل
ہاتھ آگے کر، میں چھو لوں آسمان
چاند پے بندھون میں اپنا آشیاں
بہکی یہ چہکی، یہ جینے کی ادائیں
آج مجھپے زندگی فدا
بہکی یہ چہکی، یہ جینے کی ادائیں
آج مجھپے زندگی فدا
نیند میں سوئی خوشیاں
جاگی ہیں اچانک
منزلیں جو رکی تھی
بھاگی ہیں اچانک
نیند میں سوئی خوشیاں
جاگی ہیں اچانک
منزلیں جو رکی تھی
بھاگی ہیں اچانک
اپنا کر لوں تماشا
تیرہ ملنے کا انعام وہ ہیں
بہکی یہ چہکی یہ جینے کی ادائیں
آج مجھپے زندگی فدا
بہکی یہ چہکی یہ جینے کی ادائیں
آج مجھپے زندگی فدا
آ۔۔
لمحوں کی دھڑکانو میں
تازگی ہیں اچانک
خوابوں کی گفتگو میں
سادگی ہیں اچانک
لمحوں کی دھڑکانو میں
تازگی ہیں اچانک
خوابوں کی گفتگو میں
سادگی ہیں اچانک
آج دامن میں، بھر لوں یہ جہاں
پوری کر میں، اپنی مرزیاں
بہکی یہ چہکی، یہ جینے کی ادائیں
آج مجھپے زندگی فدا آ۔۔
بہکی یہ چہکی، یہ جینے کی ادائیں
آج مجھپے زندگی فدا، فدا…
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.