بےہوشی تن من پے چھانے لگی
چھانے لگا ہیں اب نشہ آ آ
بےہوشی تن من پے چھانے لگی
چھانے لگا ہیں اب نشہ آ آ
تم جو ایسے بہکوگے جانے آج ہونا ہیں کیا
بےہوشی تن من پے چھانے لگی
چھانے لگا ہیں اب نشہ آ آ
تم جو ایسے بہکوگے جانے آج ہونا ہیں کیا
بےہوشی تن من پے چھانے لگی
کیا راج ہیں، کسلئے بلکھا رہا ہیں تو آ
کوئی کیا یہا آیا ہیں میرے جان
آئے جو کوئی یہا توہ سن لے میرے داستاں
یہ سنس، یہ دھڑکنے ہیں جیسے دل کی زبان
دیوانی من بھی جا ایسے نا ہوش گنوا
بےہوشی تن من پے چھانے لگیچنے لگا ہیں اب نشہ آ آ
تو جو ایسے بہکوگے جانے آج ہونا ہیں کیا
بےہوشی تن من پے چھانے لگی
ہا جان یہی بات ہیں، محکی سی کیوں رت ہیں
یہ سایا ہیں کیا چل تیرہ ساتھ ہیں
سایا نہیں زلف ہیں جو کھل کے لہرا گئی
یہ بات جو انکہی وہ ہونٹھو پے آ گئی
دیوانی من بھی جا ایسے نا ہوش گنوا
بےہوشی تن من پے چھانے لگے
چھانے لگا ہیں اب نشہ آ آ
بےہوشی تن من پے چھانے لگے
چھانے لگا ہیں اب نشہ آ آ
تو جو ایسے بہکوگے جانے آج ہونا ہیں کیا
بےہوشی تن من پے چھانے لگی
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.